Add Poetry

عام لوگوں میں کوئی اپنی کہانی بھی نہ ک

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

عام لوگوں میں کوئی اپنی کہانی بھی نہ کی
میں نے ہجرت بھی نہ کی نقل مکانی بھی نہ کی

ولولے آج بھی ویسے ہیں مرے سینے میں
ختم جزبوں کی کبھی میں نے روانی بھی نہیں کی

جس پہ ہم لوگ مرے جاتے ہیں اس دنیا میں
اس کے گلشن میں کوئی شام سہانی بھی نہ کی

پھر بھی الفاط اتر جاتے ہیں سب کے دل میں
عمر بھر چپ ہی رہی شعلہ بیانی بھی نہیں کی

دن تو خوشبو کی معیت میں گزارا میں نے
اور ناراض کبھی رات کی رانی بھی نہیں کی

وشمہ کمرے میں تری یاد کی ہیں تصویریں
دور آنکھوں سے کوئی میں نے نشانی بھی نہ کی

Rate it:
Views: 252
30 Dec, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets