کہا تم نے ہی تھا تو میرا ہے
بد دل کیوں ہو، مُنہ کیوں پھیرا ہے
میں تو بے وفا نہیں ہوں صنم
اِس دل پہ تیرا بسیرا ہے
ہم محبت کے ماروں کے پاس اور کیا
دل ہی ہے سو وہ بھی تیرا ہے
تو نے جب سے آنکھیں پھیری ہیں
زندگی پہ چھا گیا اندھیرا ہے
کس کی باتوں میں آگئے، مانو
کس کی زُلفوں نے تُجھ کو گھیرا ہے
زمانہ ڈھائے ستم، پھر بھی صنم
پہلے تھا، تو اب بھی میرا ہے