Add Poetry

سب کچھ یوں ناگہانی ہو جاتا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

سب کچھ یوں ناگہانی ہو جاتا ہے
ہر لمحہ ایک کہانی ہو جاتا ہے

کہیں تو ہم آہ بھی روک لیتے ہیں
کہیں یہ روُح پانی پانی ہو جاتا ہے

دوسروں کو اپنا دل سپُرد کردے تو
بندہ خود بھی لامکانی ہو جاتا ہے

پہلے تو کسی ٹھہراؤ پہ گشت کرتے ہیں
پھر وہی کردار ہماری نشانی ہو جاتا ہے

پتہ بھی کہ وہ دلدل بڑا مضُر ہے مگر
عشق ہر اعمال پر بانی ہو جاتا ہے

تسکین آرزُو پھر بھی باقی رہتی ہے سنتوش
اس سے پہلے انسان فانی ہو جاتا ہے

Rate it:
Views: 340
05 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets