Add Poetry

سب غرض کے بندے ہیں

Poet: rehan By: rehan abbas, lahore

دنیا کی حقیقت کیا
سب غرض کے بندے ہیں
یہ عشق محبت تو
رسمیں ہیں دوانوں کی
باتیں ہیں فسانوں کی
تم پیار کے سودائی
کس بھول میں پھرتے ہو
اس مطلبی دنیا میں
ہو شخص ہی تنہا ہے
ہر شخص ہے ہرجائی
سب وعدے محبت کے
اور قسمیں نبھانے کی
لفظوں کے پلندے ہیں
اور لفظ منافق ہیں
ہرشخص نے جسم اپنا
کندھے پہ اٹھایا ہے
اس جسم کو ہر لمحہ
سانسوں کی ضرورت ہے
کھانا ہے کبھی پینا
اٹھ کرہے کبھی چلنا
محتاج جو اتنا ہو
اس شخص پہ تکیہ کیا
اس خاک کے پتلے پر
کرتے ہو بھروسہ کیا
اس وقت نظرآتے
دو چار جو ساتھی ہیں
حاجات کے مارے ہیں
موسم کے پرندے ہیں
اڑجائیں گے سب اک دن
دنیا کی حقیقت کیا
سب غرض کے بندے ہیں
 

Rate it:
Views: 531
22 Sep, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets