Add Poetry

زندگی موت کی امانت ہے کوئی بخشش کا روپ نہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

زندگی موت کی امانت ہے کوئی بخشش کا روپ نہیں
ہم خود سے رنج ہیں کسی کی کشش سے دھوپ نہیں

سہل کر چلو کہ سنجیدگی ہی آپ میں ٹھہر جائے
جس کے عمل مہانتا ہیں ان کو ضرور محبوب نہیں

ہم ہر خوشامدی کی اہل تکمیل مانتے ہی آئے ہیں
دلکشی نے بھی شکایت کی کہ یہ تمہارے اسلوب نہیں

حق دیرینہ کسی کی مانگ میں بھی تروید کرتے ہیں؟
تدبیر کی تصدیق ہوئی ہے کہیں یہ ستارہ غروب نہیں

میری فرہنگ طبیعت آپ کو محروم تو نہیں کرتی
پھر بھی یوں حقارت مزاج رہو یہ تو ضرور نہیں

میرا انتخاب، دلسوزی اور یہ خیالوں کی بلندیاں دیکھ
سب اپنے فہم کی تجویز ہے اس میں کوئی غرور نہیں

 

Rate it:
Views: 1588
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets