زمانہ بدچلن اور یہ دور پرفتن
خلقت ساری پستیوں کی جانب گامزن
جتنی گراں نیکی ہوئی اثم ہواآساں
قلیل راہنماہیں اکثریت راہزن
اجڑرہےآشیاں بکھررہی ہیں عصمتیں
ایسی عین کےزیراثرہےکیوں آیاچمن؟
فروغ شرکےواسطےانساں ہواکوشاں
انسانیت سوگئی شیطانیت ہےموجزن
عرصہء درازسےجاکےکہیں ہےکھوگیا
ظلمتوں کی نگریوں میں مسلماں کامن
کھل گئےہیں مےخانےتومسجدیں ہوئیں ویراں
قرآں حدیث ناگوار،گنواراپن آوارہ پن
چیخ وپکارکی عادی کیوں نہ ہوں یہ سمعتیں
بکھررےہیں اعضاء کٹ رہے ہیں تن
وقت کیوں خاطرآخرت صرف کریں ہم نوشی
کل متاع حیات ہمارامال،زر و زن