دن کو چیں نہ رات کو قرار ہے بابا
یہ سب محبت کا خمار ہے بابا
جگر میں عشق کابخار ہےبابا
اور دامن بھی تار تار ہے بابا
ہمارےبس میں ہوتاتو سمجھاتے
دل پہ کوئی نہ اختیار ہے بابا
امید ہےاس نے سنبھال رکھاہوگا
پہلی بار دل اسےدیاادھارہےبابا
جس کی باتیں شکر جیسی ہیں
شہد جیسامیٹھاوہ دلدارہے بابا
یہ حقیقت ہےجسےجھٹلانہیں سکتا
دشمن بیشمارکوئی نہ یار ہے بابا