دل کو بے چین کیا جھوٹی تسلی بھی نہ دی اب بتا کس کے سہارے پر جیا جاؤں گا تو نے دیکھا بھی نہیں پلٹ کر مجھکو تو بتا نہ کس سے گلا کس سے جزا پاؤں گا عشق کے مرض سے واقف ہے تو بھی اور میں بھی دل یہ کہتا ہے کہ تجھ کو نہ بھلا پاؤں گا