Add Poetry

دل نے دیکھا اُسے اور مچلتا ہُوا

Poet: Khan Muhammad Imran - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

دل نے دیکھا اُسے اور مچلتا ہُوا
اُس مہمان کی طرف بڑھنے لگا

میں نے روکا بہت، یہ پھسلتا ہوا
اُس مہمان کی طرف بڑھنے لگا

بہت سنبھالا مگر یہ سنبھلتا نہ تھا
بہت روکا مگر دل، کہ روکتا نہ تھا

بات بدلنے سے سوچیں بدلتی نہ تھیں
نظریں اُس سے کسی اوڑ پھرتی نہ تھیں

دل نے دیکھا اُسے اور مچلتا ہُوا
اُس مہمان کی طرف بڑھنے لگا

میں بہانے سے اُس کے پاس جانے لگا
دل کے احوال اُس کو سُنانے لگا

کبھی لرزتا، کبھی لڑکھڑاتا ہوا
اُس کی نظروں سے نظریں بچاتا ہوا

اُس کے ارد گرد چکر لگانے لگا
پیار باتوں، باتوں میں جتانے لگا

دل نے دیکھا اُسے اور مچلتا ہُوا
اُس مہمان کی طرف بڑھنے لگا

Rate it:
Views: 330
07 Feb, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets