Add Poetry

دریا ہوں میں جلتا ہوا صحرا تو نہیں ہوں

Poet: قاسم بابا By: Qasim Baba, Slough London UK

دریا ہوں میں، جلتا ہوا صحرا تو نہیں ہوں
سچ ہوں میں ،تری آنکھ کا دھوکا تو نہیں ہوں

برسوں کی رفاقت کا ہُوا خون یہاں پر
یوں ہی میں کسی بات پہ روٹھا تو نہیں ہوں

کیوں چھوڑ رہے ہو یوں مجھے بیچ بھنور کے
“میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں”

ہے بات الگ تجھ سے کوئی بات نہیں پر
اے وعدہ شکن تجھ کو میں بھولا تو نہیں ہوں

گر بھول ہوئی ہے تو ہوں معافی کا طلبگار
انسان ہوں آخر میں فرشتہ تو نہیں ہوں

جانے کے لیے لوٹ کے آیا تو نہیں ہوں
جو رات کو مٹ جائے وہ سایہ تو نہیں ہوں

سورج ہوں میں ڈوبا بھی تو نکلوں گا دوبارہ
کھو جاؤں سمندر میں وہ دریا تو نہیں ہوں

کیوں مجھ کو اٹھا ئے گا کوئی خود کو گرا کر
قاسم میں کسی آنکھ کا تارا تو نہیں ہوں

Rate it:
Views: 395
15 Mar, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets