Add Poetry

دریا کا کنارے سے کنارہ نہیں ہوتا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اب دشتِ مضافات کا دھارا نہیں ہوتا
دریا کا کنارے سے کنارہ نہیں ہوتا

اس دل میں چھپا کیا ہے مری آنکھ میں پڑھ لے
ہونٹوں پہ تبسم کا شرارہ نہیں ہوتا

میں نے تو محبت میں کئی نفل پڑھے ہیں
اندازِ وفا دیکھ تمہارا نہیں ہوتا

مجھکو تو کسی جیت کی خواہش بھی نہیں تھی
تو عشق مگر جیت کے ہارا نہیں ہوتا

پلکوں پہ ہیں آباد مرے خواب جذیرے
اور ہاتھ میں قسمت کا ستارہ نہیں ہوتا

غرقاب جزیرہ ہوا ساحل پہ میں ابھری
تقدیر کا ساحل پہ خسارہ نہیں ہوتا

میں دوڑتی آئی ہوں کہیں دور سے وشمہ
اِس بار مجھے اُس نے پکارا نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 401
08 Sep, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets