Add Poetry

درپیش ہے پھر مجھ کو سفر آگ لگی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارک

درپیش ہے پھر مجھ کو سفر آگ لگی ہے
جل جائے نہ میرا یہ نگر آگ لگی ہے

تنہائی کے صحراؤں میں جل جاؤں نہ تنہا
آجاؤ کہ پھر بارِ دگر آگ لگی ہے

ممکن ہی نہیں اب تو کسی اور سے شکوہ
جب اپنی تمنا ؤں کے گھر آگ لگی ہے

اس بار بھی ہے میرا سخن اس کا نشانہ
الفاظ میں پھر زیر و زبر آگ لگی ہے

اک شعلہ ہے حسرت ہے تری یاد کا بادل
برسات ہے یادوں کی مگر آگ لگی ہے

ہو جائے نہ اس بار خزاں میرا مقدر
مغموم ہیں سب برگ و شجر آگ لگی ہے

اے کاش کہ بجھ جائے یہاں شام سے پہلے
جذبات پہ بکھری ہے سحر ، آگ لگی ہے

بیٹھی ہوں خیالات کی جس سیج پہ وشمہ
یخ بستہ ہواؤں کا نگر ، آگ لگی ہے

Rate it:
Views: 471
01 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets