سانسوں میں بھی حصے داری رہتی ہے
کسی کی یاد کی پہرے داری رہتی ہے
دھڑکنوں تھوڑا تکلف کرو اب
یہاں کسی کی راہ گزاری رہتی ہے
دل کے دریچے مہک اٹھتے ہیں اکثر
کسی کی شامل خوش گفتاری رہتی ہے
کبھی خوابوں کی دہلیز پر چلے آنا
کسی کی باقی ذمہ داری رہتی ہے
ایک خبر آئی ہے اس کے شہر سے
وہاں شیریں حواری رہتی ہے
تمہارے خیال چھوڑ دیتا ہوں اکثر
معاف کرنا کچھ قرض داری رہتی ہے
یہی عبادت ہوتی ہے اب دل سےکاشف
تمہارے نام کی تسبیح جاری رہتی ہے