Add Poetry

حسُن کی نزاکت کے سبھی یہ مغروُر راستے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حسُن کی نزاکت کے سبھی یہ مغروُر راستے
پل بھر کے سکوں لیئے بن گئے دستوُر راستے

میں منزلوں کے رُخ پہ بڑے لحاظ سے چلا
مگر میری غرض سے رکھتے تھے غروُر راستے

پسُت حوصلوں نے ان کو تحسین نہ دی
ورنہ راست بازی سے ہوئے ہیں ناموُر راستے

جہاں خیال مڑا وہاں سوچیں مڑتی گئی
ہر موڑ پہ نکلے میرا ہر سروُر راستے

میرے خوابوں کو فریب کا بھی کیا پتہ
کہ پیچیدگیوں کے آگے ہیں سب مشہوُر راستے

جو مقدر نے سونپے تو چلتا ہی گیا سنتوشؔ
مگر زندگی کے لئے نکلے سبھی غیر ضرور راستے

 

Rate it:
Views: 297
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets