Add Poetry

جو، بہ رہا ہے رگوں میں نظر نہیں آتا

Poet: ورد بزمی By: ورد بزمی, اسلام اباد

جو، بہ رہا ہے رگوں میں نظر نہیں آتا
دل، آئینہ ہے تو کیوں عکس بر نہیں آتا

ترے سِوا ہو تصور میں منزلِ دیگر
مجھے تو ایسا کوئی بھی سفر نہیں آتا

یونہی دہکتی رہیں گی یہ سرخ سرخ آنکھیں
سکون بخش، اگر ‘خواب گر‘ نہیں آتا

یہ سانس سانس شہیدِ دمِ تناسُخ ہے
کہُوں تو کیسے دعا میں اثر نہیں آتا

سمیٹ لاتا ہے کیفیتِ دمِ جاناں
کسی بھی دم، کوئی دم بے خبر نہیں آتا

میں لے کے آؤں گا پھر سے اسی زمانے کو
اگرچہ، لمحہ کوئی لوٹ کر نہیں آتا

انگشتِ خار زدہ سے کروں گا خوں یاری
کہ شاخِ وَرۡد پہ جب تک ثمر نہیں آتا

Rate it:
Views: 311
06 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets