Add Poetry

جب کبھی درد کے ماروں کو سزا ملتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جب کبھی درد کے ماروں کو سزا ملتی ہے
زیست کیوں تیرے پیاروں کو سزا ملتی ہے

ان کا شیوا ہے جو گلشن سے وفائیں کرنا
جاتے جاتے بھی بہاروں کو سزا ملتی ہے

شمع جلتی ہے کسی اور کے غم میں لیکن
اس کے پہلو میں ہزاروں کو سزا ملتی ہے

کچھ تو ان خاک نشینوں پہ کرو کرم میاں
کیوں یہ ان خاک کے تاروں کو سزا ملتی ہے

جو بھی تہذیب و تمدن کی یہاں بات کرے
اس کی آنکھوں کے اشاروں کو سزا ملتی ہے

جب بھی اترا ہے یہ اشکوں کا سمندر وشمہ
چشم دریا کے کناروں کو سزا ملتی ہے

Rate it:
Views: 598
22 Feb, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets