Add Poetry

جب تک زندگی میں کوئی ستم نہ آئے گا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب تک زندگی میں کوئی ستم نہ آئے گا
بنے گا ہر لمحہ ماضی اور عدم نہ آئے گا

بے مقصد بھی منزلوں کا کچھ پتہ نہیں ہوتا
مڑتی جائیں گی راہیں قدم جہاں چاہے گا

میرے مقدر نے اختیار کیا گردش کا راستہ
مگر منزل کے ہر موڑ پہ چشم نہ آئے گا

آواز بھی چلتے ہیں کلا کی مرضی سے
بے ترغیب تاروں سے ردم نہ آئے گا

سہارا بھی دو تو گرتی خودی کو اپنی
حالاتوں سے مکر کر کبھی ہمدم نہ آئے گا

اب ہے زندگی جنت بنا سکتے ہو ورنہ
دوسرا ایسا بھی کوئی جنم کہاں آئے گا

 

Rate it:
Views: 443
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets