جب تک تری یاد سے میرا رشتہ رہے گا
زمانہ مجھے نشائ سمجھتا رہے گا
تیرے چھوڑ جانے سے جو حالت ہے میری
ناجانے کب تک میرا حال ایسا رہے گا
وضاحت بھی تجھے دے چکی ھوں میں
یار کب تک تو مجھے غلط سمجھتا رہے گا
اتنی نفرت بھی اچھی نہیں ہوتی
کب تک ایسا چلتا رہے گا
روز مانگتی ھوں میں تجھے خدا سے
فرشتہ بھی ایک ہی دعا کب تک لکھتا رہے گا
بس کر اب لوٹ بھی آ تو
آخر کب تک یہ ناراضگی کا سلسلہ رہے گا