Add Poetry

جب بھی پیار کی نگاہ نگاہوں میں پھیل جاتی تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جب بھی پیار کی نگاہ نگاہوں میں پھیل جاتی تھی
اُس جوانی کی ڈھلتی رِدا ہواؤں میں پھیل جاتی تھی

چھپاکے پھول کتابوں میں اپنے سینے پہ دباکے رکھے
یوں کلیوں کی خوشبوءُ دھڑکنوں میں پھیل جاتی تھی

چاندنی کو دیکھ کر بھی اکثر دیئے جلائے رکھتی وہ
یہ پاگل سے لڑکی کبھی قضاؤں میں پھیل جاتی تھی

جس کا بھی غم مٹانے گئے وہ غم پھر نکل پڑا
یوں ہر لمحہ مۂ کشی سزاؤں میں پھیل جاتی تھی

کسی اجڑے شخص نے گلستاں کو صدا دے دی کہ
چمن کی اڑتی خاک میری راہوں میں پھیل جاتی تھی

میں نے حقیقت عیاں کی وہ شکوہ سمجھ بیٹھے
ایسے بھی سنتوشؔ زندگی گناہوں میں پھیل جاتی تھی

 

Rate it:
Views: 278
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets