اب تو جان لو مجھے
میں بھی خود پر ناز کروں
اگر مسکرانا جرم ہے
میں یہ جرم بار بار کروں
مان جائے وہ اگر
میں جیون اس کے نام کروں
ایسا ہے وہ حسین
میں کیسے اسے پیار کروں
آج بھی اس سا کوئی نہیں
کیسے میں یہ اظہار کروں
ہر بار برسات سا ہے وہ
کیسے میں خود کو نہا ل کروں
آگ لگ جاتی ہے پانی میں
کیسے میں اس پر ناز کروں
اک کہانی سا ہے وہ
کیسے میں اسے بیان کروں