چلا آیا ہوں میں تیرے آنے سے پہلے
مگر نہ جائوں گا تیرے جانے سے پہلے
حال میرے دل کا سن لے اے صنم
میرے دل پہ اور ستم ڈھانے سے پہلے
روٹھ جاتے ہو پاس آنے سے پہلے
دل تو جل چکا ہے تیرے جلانے سے پہلے
لے لینا امتحان بھی،آزما بھی لینا بے شک
دیکھ لو دل کی گہرائی سے آزمانے سے ہپلے
چلے تو جانا ہی ہے اک روز شاکر
کر لینے دو دیدار یار کا جانے سے پہلے