Add Poetry

تُو بتا یار ترا درد اُٹھاؤں کب تک

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

تُو بتا یار ترا درد اُٹھاؤں کب تک
میں تری یاد کو سینے سے لگاؤں کب تک

آخرش میں بھی ہوں انسان مجھے جینا ہے
زیست یادوں کے سہارے میں بِتاؤں کب تک

اب تو ہر پل مری تنہائ مجھے ڈستی ہے
گھر کی دیواروں کو غم اپنا سناؤں کب تک

اپنے احباب کی بھی فکر تو رکھنی ہے مجھے
میں ترا درد لیۓ خود کو جلاؤں کب تک

آنکھیں اب اور نہیں اشک اُٹھا پائیں گی
تیرا غم لوگوں سے اے یار چھپاؤں کب تک

اب مجھے ہجر سے اے یار رہائ دے دے
اپنی حالت پہ میں لوگوں کو ہنساؤں کب تک

اب تو پل بھی نہیں کٹتا مرا تجھ بن باقرؔ
تیری تصویر کو رو رو کے مناؤں کب تک

Rate it:
Views: 327
23 Dec, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets