Add Poetry

تم بن ہم ادھورے ہیں

Poet: Irfan Saeed By: Irfan Saeed, karachi

ذرا جو دور جاتے ہو
تب احساس ہوتا ہے
کہ باقی کچھ نہیں رہتا
میرے جیون کے آنگن میں
میری خوشیوں کے دامن میں
تیرے بن کچھ نہیں رہتا
اداسی چھائے رہتی ہے
سپنے ادھورے سے لگتے ہیں
دن صدیوں سے لگتے ہیں
ان آنکھوں کی جلتی مدہم پڑنے لگتی ہیں
امیدیں مرنے لگتی ہیں
تیرے ہاتھوں سے میرے ہاتھ
اچانک چھوٹ جاتےہیں
میرے ارمان روٹھے ہیں
تجھے آواز دیتے ہیں
تجھے واپس بھلاتے ہیں
سنو تم لوٹ آؤنا
کہ تم بن
ہم ادھورے ہیں
کہ تم بن
ہم ادھورے ہیں

Rate it:
Views: 2039
19 Jul, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets