Add Poetry

تجھ بن مری حیات میں اب کیا ہے کچھ نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

تجھ بن مری حیات میں اب کیا ہے کچھ نہیں
دنیا کے حسن و خواب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

کچے گھڑے پہ تیر کے دیکھا ہے کتنی بار
آنکھوں کے اس چناب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

غم کی کھلی فضاؤں میں برباد ہو چکی
اس زیست کے سراب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

میری فصیلِ لب سے گویا دھوپ ڈھل گئی
اس آتشی گلاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

بکھری جو مہک پھول کی گلشن سے اڑ گئی
ہجرت جو کر رہی ہیں یہ گلشن سے تتلیاں
موسم کے اس شباب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

عمر رواں میں ڈھل گئی چاہت کی دلکشی
چہرے کے ماہتاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

چلتے ہیں تیرے پیار کی سنگت یہ چھوڑ کر
وشمہ ترے خطاب میں اب کیا ہے کچھ نہیں

Rate it:
Views: 329
12 Jan, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets