Add Poetry

بھولی ہوئی اُس بام پہ جاتے ہیں کبھی کبھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

بھولی ہوئی اُس بام پہ جاتے ہیں کبھی کبھی
کہ میرے پاس یہ ایام آتے ہیں کبھی کبھی

اکثر تو میں رنج و غم میں رہتا ہوں
مگر چہرے پہ ابتسام آتے ہیں کبھی کبھی

میری منزل کی ان دراز راہوں میں کہیں
ٹوُٹے ہوئے مکان آتے ہیں کبھی کبھی

اس جہاں سے مجھے کوئی حرص نہیں
قسمت کے یہ حطام آتے ہیں کبھی کبھی

کون چاہتا ہے دامن سے فرقت مگر
محبت میں وہ قیام آتے ہیں کبھی کبھی

میں اتنا متفکر بھی کیوں رہوں سنتوشؔ
گھر پر مہمان آتے ہیں کبھی کبھی

 

Rate it:
Views: 287
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets