ہر بات میں وہ الگ ہے بس یہی اس میں بلا کا غضب ہے کچھ بھی ہو رہتا مجھ سے منسلک ہے فاصلے ہیں بہت شہر اور موسم بھی الگ ہے مگر دل دو نہیں اک ہیں آنکھیں غضب گیسو بھی اک غضب دوسرا انمول ہے کہہ دیا ہم نے بس اک تو ہی ہمیں چاہیے