Add Poetry

اے زندگی ترے لیے مجبور ہو گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اے زندگی ترے لیے مجبور ہو گیا
محروم دل کے ہاتھ سے محصور ہو گیا

پنچھی تمہاری یاد کے یہ کیا رہا ہوئے
ہر وادیءِ امید سے ہی دور ہو گیا

ہم مرکزِ نگاہ تھے جس کے اسی کے غم
اتنے اٹھائے آج کہ مذکور ہو گیا

کر کے ستم ہزار وہ نادم جو ہو گیا
دل بھی ہمارا موم تھا مجبور ہو گیا

کیا یہ بھی کوئی دل ہے کسی دل فگار کا
لغزش ہوئی تو پاؤں پہ ناسور ہو گیا

بھر بھر کے دے رہا ہے فلک تلخ جام غم
کیا ذوق پایا ہیں کہ وہ ہی چور ہو گیا

ہاں پائے صبر تھک گئے لیکن ادھر تو دیکھ
وشمہ کو کھو کے وہ بھی مغرور ہو گیا

Rate it:
Views: 280
27 Feb, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets