Add Poetry

اک دل ہے اور تماشائی بہت

Poet: Rukhsana kausar By: Rukhsana kausar, Jalal Pur Jattan, Gujrat

اک دل ہے اور تماشائی بہت
مہنگی پڑی تیرے شہر سے شناسائی بہت

تیرے لیے جو ہوئی ہوں رسوا
کس در سے ملے گی اس کی پذیرائی بہت

سادہ سا دل ہے مگر اس میں ہے سمندر پنہاں
اور ان آنکھوں میں ہے تیرے لیے گہرائی بہت

نہ ہنسا کر مجھ پہ تماشائیوں کے جیسے
مار نہ ڈالے مجھے تیری گریزائی بہت

اک بار جھانک میرے من مندر میں
تیرا درپن تیری چاہت مجھ میں سمائی بہت

تو رکھے جہاں قدم وہاں اپنی پلکیں بچھا سکتی ہوں
دیکھ تیرے واسطے ہے مجھ میں مسیحائی بہت

Rate it:
Views: 302
23 Aug, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets