Add Poetry

اندهیری شام

Poet: palak gopalganjvi By: عمران نظیر, گوپال گنج،بہار

تری زلفوں کے تلے شام گزارا ہے کوئی
تری صورت کو بغور نہارا ہے کوئی

لیکےتری ہی زلفوں سےمحبت کی خوشبو
اپنے دامن کو محبت سے سنوارا ہے کوئی

ہوبہو آج بهی رہتی ہے تیری صورت
ایسا لگتا ہے پردید نظارہ ہے کوئی

ڈهلتی ڈهلتی ہوئ وہ شام، نکلے جگنو
ویسےنکلےتهےجیسے نکلتا، تاراہے کوئی

ویرانے دل کے، مخزن سے بهری دنیا میں
پاکے تجھ کو یہ لگا تها کہ ہمارا ہے کوئی

آجا آجا کہ اب ہر اک آش لگی ہے تجھ سے
لیکے ہونٹو پے تیرا نام پکارا ہے کوئی

Rate it:
Views: 334
04 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets