Add Poetry

ان کا لہجہ رباب سے بڑھ کر

Poet: Farida Lakhani By: Shazia Hafeez, Attock

ان کا لہجہ رباب سے بڑھ کر
ہر ادا ہے شباب سے بڑھ کر

یوں تو معصوم ہیں بہت لیکن
شوخیاں ہیں عذاب سے بڑھ کر

عارضوں پر ہے شام کی سرخی
ہونٹ ان کے گلاب سے بڑھ کر

دل کے شیشے میں اور کیا ہو گا
اس حسین ماہتاب سے بڑھ کر

وہ جو اس کے بنا گزاری ہے
زندگی تھی عذاب سے بڑھ کر

ان کی چپ میں ہزار قصے ہیں
خامشی تھی کتاب سے بڑھ کر

کیا کسی سے وہ مل کے آئے ہیں
لگ رہے ہیں نواب سے بڑھ کر

کہہ دو ان سے فرح کوئی نہیں
دل میں میرے جناب سے بڑھ کر

Rate it:
Views: 326
13 Aug, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets