Add Poetry

اس زیست نے دیکھو نا یہ کیا موڑ لیا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اس زیست نے دیکھو نا یہ کیا موڑ لیا ہے
رشتہ تو خدا سے تھا ، کہاں جوڑ لیا ہے

چلتا ہے زباں پر جو سدا جھوٹ کا جادو
خوشبو نے تعفن کا کفن اوڑھ لیا ہے

دن بغض کا شہکار تو کینہ بھری راتیں
کیوں سب نے محبت سے ہی رخ موڑ لیا ہے

کیا فائدہ قبروں پہ دیئے جا کے جلائیں
جب دین سے اک عہد وفا توڑ لیا ہے

مت ڈھونڈ سمندر میں تو اب عکس محبت
ان درد کی آنکھوں میں دھواں چھوڑ لیا ہے

دکھ اپنے مقدر کے کسے جا کے سنائیں
وشمہ نے جدائی کا نیا موڑ لیا ہے

Rate it:
Views: 359
06 Sep, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets