Add Poetry

اب کوں ہے جو شہر میں قاتل نہیں رہا

Poet: By: Tariq Baloch, hub chowki

اب کوں ہے جو شہر میں قاتل نہیں رہا
ہم راز بھی یقین کے قابل نہیں رہا

یہ بات اور، آج وہ دھنوان بن گیا
کل رہزنوں کے ساتھ وہ شامل نہیں رہا

دُولت خرید لیتی ہے منصف کا فیصلہ
قاتل جو تھا وہ دیکھ لو قاتل نہیں رہا

اک دوستی کی آڑ میں کھایا ہےاس نے زخم
وہ جب سے ہی دوستی قائل نہیں رہا

بضم حیات میں بڑے سہمے ہوئے ہیں لوگ
اک چہرہ بھی خوشی سے یہاں کھل نہیں رہا

اب حال دل حیات ہے کچھ یوں بقول اسدَ
جسں دل پہ ناز تھا ہمیں وہ دل نہیں رہا

Rate it:
Views: 438
11 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets