Add Poetry

اب ریشمی رخسار سے زلفیں ہٹا ہی دو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

اس حسن بے نیاز کا جلوہ دکھا ہی دو
اے جان میری جان کی قیمت لگا ہی دو

مدت سے گیت ہے جو تکلف کی قید میں
اب دل سے دل ملا کے اسے گنگنا ہی دو

رقصاں ہیں میرے شہر میں تخریب کے سائے
دھیرے سے یہاں پیار کی کلیاں کھلا ہی دو

کب تک فقط خیال کی پکڑوں گا تتلیاں
کچھ روز تمنا کو حقیقت دکھا ہی دو

آتے سمے کے خوف سے نادان ہیں لرزاں
کلیوں کو ذرا دو گھڑی اپنی ادا ہی دو

کب سے ہیں انتظار میں لمحے نشاط کے
دل کی وہ ایک بات چمن کو بتا ہی دو

جس بام سے آتی رہیں بے لوث الفتیں
بہتر ہے اب جبین کو اس پر جھکا ہی دو

کھو جائے جس میں ذات کی ہر انفرادیت
اس راز طلسمات سے پردہ اٹھا ہی دو

آتا ہے اس میں تیرے رویوں کا ذکر بھی
اس دور کی ہر یاد کو دل سے بھلا ہی دو

وہ بدلیوں کی اوٹ میں شرما رہا ہے چاند
اب ریشمی رخسار سے زلفیں ہٹا ہی دو

Rate it:
Views: 2051
10 Oct, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets