Add Poetry

Namood O Bood Ko Aqil Habab Samjhay Hain

Poet: Meer Anees

Namood O Bood Ko Aqil Habab Samjhay Hain

نمود و بود کو عاقل حباب سمجھے ہیں
وہ جاگتے ہیں جو دنیا کو خواب سمجھے ہیں

کبھی برا نہیں جانا کسی کو اپنے سوا
ہر ایک ذرے کو ہم آفتاب سمجھے ہیں

عجب نہیں ہے جو شیشوں میں بھر کے لے جائیں
ان آنسوؤں کو فرشتے گلاب سمجھے ہیں

زمانہ ایک طرح پر کبھی نہیں رہتا
اسی کو اہل جہاں انقلاب سمجھے ہیں

انہیں کو دار بقا کی ہے پختگی کا خیال
جو بے ثباتی دہر خراب سمجھے ہیں

شباب کھو کے بھی غفلت وہی ہے پیروں کو
سحر کی نیند کو بھی شب کا خواب سمجھے ہیں

لحد میں آئیں نکیرین آئیں بسم اللہ
ہر اک سوال کا ہم بھی جواب سمجھے ہیں

اگر غرور ہے اعدا کو اپنی کثرت پر
تو اس حیات کو ہم بھی حباب سمجھے ہیں

نہ کچھ خبر ہے حدیثوں کی ان سفیہوں کو
نہ یہ معانی ام الکتاب سمجھے ہیں

کبھی شقی متمتع نہ ہوں گے دنیا سے
جسے یہ آب اسے ہم سراب سمجھے ہیں

مزیل عقل ہے دنیا کی دولت اے منعم
اسی کے نشے کو صوفی شراب سمجھے ہیں

حرارتیں ہیں مآل حلاوت دنیا
وہ زہر ہے جسے ہم شہد ناب سمجھے ہیں

انیسؔ مخمل و دیبا سے کیا فقیروں کو
اسی زمین کو ہم فرش خواب سمجھے ہیں

More Meer Anees Poetry Images
Famous Poets
View More Poets

Namood O Bood Ko Aqil Habab Samjhay Hain Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Meer Anees poetry in which says Namood O Bood Ko Aqil Habab Samjhay Hain. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Meer Anees shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.