Add Poetry

یہ مرا حسن ، جوانی بھی نہیں ہو سکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, malaysia

یہ مرا حسن ، جوانی بھی نہیں ہو سکتی
بن ترے رات سہانی بھی نہیں ہو سکتی

اک ترے ساتھ مقدر بھی نہیں مل سکتا
زندگی رات کی رانی بھی نہیں ہو سکتی

اک ملاقات کے وعدے سے گریزاں رہنا
تری فرقت کی نشانی بھی نہیں ہو سکتی

ہم تجھے پیار، محبت بھی نہیں کر سکتے
اور تجھے یاد دہانی بھی نہیں ہو سکتی

گر نئے موڑ پہ ملنے سے ہیں قاصر ہم تم
پھر کوئی راہ پرانی بھی نہیں ہو سکتی

جس سے گزرے نہ تری یاد کا جھونکا وشمہ
میں تو اس باغ کی رانی بھی نہیں ہو سکتی

Rate it:
Views: 260
25 Jan, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets