Add Poetry

منہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جانے کو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

منہ سے نکلی تو کہاں بات چلی جانے کو
بات ہی بات میں پھر بات کو سلجھانے کو

وہ کہیں خواب میں پوشیدہ کوئی خواب سہی
دیر تک درد دبایا ہی نہیں پانے کو

حرف مہمل سا کوئی ہاتھ پہ اس کے رکھ دو
قحط کیسا ہے کہ ہر سانس کو آ نے کو

پھینک آنکھوں کو کسی جھیل کی گہرائی میں
بت کوئی سوچ کہ آوارہ سا اٹھانے کو

شہر ملبوس میں کیوں اتنا برہنہ رہیے
کوئی چھت یا کوئی دیوار ہی چڑھانے کو

حال دل اُس کو سنانے کا ارادہ وشمہ
دل میں پھر بھی ہے یہ تصویر بتاں لانے کو

Rate it:
Views: 235
04 May, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets