یہ کیا کہہ دیا تم نے
کہ اب ہم کو بچھڑنا ہے
اکیلے رہ کے جینا ہے
زہر، تم سے جدائی کا
ہمیں ہر روز پینا ہے
نہیں قبول ہے تم سے بچھڑ کر اس طرح جینا
کہ جیسے روز کا مرنا
اگر منظور ہے تم کو بچھڑنا
اتنا تو کرنا
مجھے، جانے سے پہلے اِس جگہ
دفنا کے تم جانا