ہم کتنی الفت کرتے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreچاہت کا دم بھرتے ہیں ہم کتنی الفت کرتے ہیں
یہ لوگ ہمیں بتائیں گے ہم تم پہ کتنا مرتے ہیں
لوگوں کا کیا ہے تم لوگوں کی باتوں میں مت آنا
لوگ محض فسانے گھڑنے کو یہ باتیں کرتے ہیں
ہم کیا ہیں وہ جانتے ہیں وہ کیا ہیں ہم پہچانتے ہیں
لوگوں کو کہنے دو ہم جو چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں
آڑے ترچھے رستوں پہ چلنا ہم کو منظور نہیں
ہم جو رستہ چنتے ہیں ہر گام اسی پہ چلتے ہیں
گھاٹ گھاٹ کا پانی پینا یہ بھی کوئی جینا ہے
اک منزل کے راہی ہیں اسی کو سفر کرتے ہیں
کسی اور منزل سے اب سروکار نہیں اے رہبرمن
تو اپنے رستے چلتا رہ ہم اپنی راہ پکڑتے ہیں
آپ کا کہنا حق ہی صحیح پر عظمیٰ ہم یہ کہتے ہیں
جو اپنے دل میں سما جائے دھیان اسی پہ دھرتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






