Add Poetry

کوئی کم توجہی نہیں تغافلے ہیں پھر بھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کوئی کم توجہی نہیں تغافلے ہیں پھر بھی
ہم اتنے دور نہیں کچھ فاصلے ہیں پھر بھی

ہر پلک تو پرنم نہ بھی ہو مگر
کہیں کہیں آنکھوں کے توصلے ہیں پھر بھی

تیرے تراشی منزلوں سے وہ کترا گئے
مگر ہمارے ہاں کچھ حوصلے ہیں پھر بھی

تو اپنے گلشن سے کتنے لامکان کرے گا
کچھ پرندوں کے تو گھونسلے ہیں پھر بھی

آخر ایک کارواں ہوتا تو روک بھی لیتے
یہاں تو ہزاروں ایسے قافلے ہیں پھر بھی

کسی ایک ہی طلب کو طلب ملی سنتوشؔ
اور رہہ گئے کئی مطالبے ہیں پھر بھی

 

Rate it:
Views: 275
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets