Add Poetry

کبھی میری پیاس بجھاؤ نا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

دہلیز پہ کوئی دیپ جلاؤ نا
کسی شب تو گھر بھی آؤ نا

یہ دل جو تیرے اختیار میں ہے
کبھی آن اسے سمجھاؤ ۔۔۔ نا

میں تو جنم جنم سے تمہارا ہوں
تم اپنی بات بتاؤ ۔۔۔ نا

تم بادل میں تپتا صحرا ہوں
کبھی میری پیاس بجھاؤ نا

کوئی چھیں نہ لے تیرے تعبیریں
یونہی اپنے خواب ستاؤ نا

میری منزل مجھے پکارتی ہے
اے فاصلوں مجھے ڈراؤ نا

ابھی آگے اور جزیرے ہیں
ابھی کشتیوں کو جلاؤ نا

عثمان زندگی سے سمجھوتہ کرلو
اب مسائل کو اور بڑھاؤ نا

Rate it:
Views: 461
05 Jul, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets