Add Poetry

پل پل کی بات ہے ہر پل ایک جیسا نہیں ہوتا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

پل پل کی بات ہے ہر پل ایک جیسا نہیں ہوتا
کسی پل کی کائنات اپنی کوئی پل ہمارا نہیں ہوتا

آنے والی لمحوں کو تم آہوں کے بھی قریب رکھو
لیکن کبھی وہ جانے والا کل ہمارا نہیں ہوتا

منزل پر پہنچتے پہنچتے مسافر لوٹ آتے ہیں
کہ کچھ راہوں کا تسلسل ہمارا نہیں ہوتا

تم بھول گئے ہو پھر بھی بھروسا نہیں جاتا
سوچتا ہوں کہ یادوں کا بدل ہمارا نہیں ہوتا

فدائی اور فنائی کی کیا بات کرتے ہو سنتوشؔ
یہ سانس بھی تو اصل ہمارا نہیں ہوتا

 

Rate it:
Views: 537
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets