Add Poetry

لوگ کہتے ہیں آرزو کو حسرت مت بناؤ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

لوگ کہتے ہیں آرزو کو حسرت مت بناؤ
میں نے کہا عادت کو فطرت مت بناؤ

کوئی سوال ہو نہ ہو الجھن تو بڑی ہے
خواہشوں کو بھی اپنی حسب ضرورت مت بناؤ

رونقوں کے راستے سے کتراکے گذرو اکثر
چاہتوں کی خود پہ حکومت مت بناؤ

ترش ہیں حالات تو تعمیر کرنا سیکھ لو
اپنے ہی اعتراف کو عقوبت مت بناؤ

مانا کہ سکھ کی تمنا دکھ دے جاتی ہیں مگر
اس حال کو بھی اتنا بدصوُرت مت بناؤ

زمانے کو بے اعتمادی نے بدظن کردیا سنتوشؔ
محبت کو اس طرح خرید و فروخت مت بناؤ

 

Rate it:
Views: 380
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets