Add Poetry

فطرت کے برخلاف جاکر دیکھ آئے ہم

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Karachi

فطرت کے برخلاف جاکر دیکھ آئے ہم
اپنی سوچ سے ہٹ کر کچھ کام کر آئے ہم

زات پر گراں گزرتا ہے جو لمحہ اکثر
اسی کو ان چاہے کچھ لوگوں کے سات گزار آئے ہم

سارے احساسات پر برف سی گرادی ہے
کچھ اس طرح شوریدہ جذبوں کو بجھا آئے ہم

تیرے ہونے نہ ہونے سے ہمیں کیا فرق پڑتا
تیرے قرب سے اور غم کیوں اٹھائیں اتنے ہم

وعدہ جو ایفاء نہیں ہوا اسی کا غم بہت تھا ہمیں
اب نئے سرے سے عہدوپیماں کیوں باندھے ہم

سوچ کے دھارے ایک ہی سمت سے بہہ نکلے تو
ان کا راستہ کئی راستوں میں بدل آئے ہم

فسانہ سا لگتی تھی زندگی کبھی ہمیں بھی اپنی
آج ہی اسے حقیقت سے روشناس کر آئے ہم

Rate it:
Views: 1045
04 Oct, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets