Add Poetry

عاشقانہ مزاج پایا ہے اک مرض لاعلاج پایا ہے

Poet: NADEEM MURAD By: nadeem murad, umtata RSA

عاشقانہ مزاج پایا ہے
اک مرض لا علاج پایا ہے

جتنے سِمٹے ہیں فاصلے اُتنا
دوریوں نے رواج پایا ہے

رنگ اور خوشبوؤں سے دلداری
تتلیوں سا مزاج پایا ہے

تیرگی میں کرن کرن ہم لوگ
جگنوؤں سے خراج پایا ہے

عاشقی اور قرار چاہے دل
کیسا سادہ مزاج پایا ہے

وصل ممکن نظر نہیں آتا
کتنا ظالم سماج پایا ہے

روئے کچھ اسقدر کہ اشکوں نے
خون سے امتزاج پایا ہے

شعر میرے کریں چھنن چھن چھن
گھنگروؤں سا مزاج پایا ہے

ہم تغافل سے جاں بلب تھے ندیم
پر ، ستم سے علاج پایا ہے
 

Rate it:
Views: 1109
29 Sep, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets