Add Poetry

ساری دُنیا بھلائے بیٹھے ہیں

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

ساری دُنیا بھلائے بیٹھے ہیں
لَو تمہی سے لگائے بیٹھے ہیں

غم کا شعلہ تو دو جلانے کو
آتشِ دِل بُجھائے بیٹھے ہیں

بھول کر لو کبھی تو آنے کی
آس کب سے لگائے بیٹھے ہیں

آپ کی خامشی سے لگتا ہے
کچھ تو ہے جو چھپائے بیٹھے ہیں

بحث مت کیجیو جنابِ شیخ
ہم خدا تک بھلائے بیٹھے ہیں

ہو کہ دیوانے تیری چوکھٹ پر
بڑی مدت سے آئے بیٹھے ہیں

مرد ہیں بددلی کے میداں کے
دولتِ دِل لٹائے بیٹھے ہیں

جیسے ہم جاں سے جانے والے ہیں
ایسا کچھ مُنہ بنائے بیٹھے ہیں

اب تو ہر کوئی بھا رہا ہے ہمیں
کچھ عجب دِن سے آئے بیٹھے ہیں

Rate it:
Views: 822
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets