Add Poetry

رخصت ھوا تو آنکھ ملا کر نھیں گیا

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

رخصت ھوا تو آنکھ ملا کر نھیں گیا
وہ کیوں گیا ھے یہ بھی بتا کر نھیں گیا

وہ یوں گیا کہ بعد صبا یاد آگئی
احساس تک بھی ھم کو دلا کر نھیں گیا

یوں لگ رھا ھے جیسے ابھی لوٹ آئیگا
جاتے ھوئے چراغ بجھا کر نھیں گیا

بس اک لکیر کھینچ گیا درمیان میں
دیوار راستے میں بنا کر نھیں گیا

شاید وہ مل ھی جائے مگر جستجو ھے شرط
وہ اپنے نقش پا تو مٹا کر نھیں گیا

گھر میں ھے آج تک وھی خوشبو بسی ھوئی
لگتا ھے یوں جیسے وہ آکر نھیں گیا

تب تک تو پھول جیسی ھی تازا تھی اس کی یاد
جب تک وہ پتیوں کو جدا کر کے نھیں گیا

رھنے دیا نہ اس نے کسی کام کا مجھے
اور خاک میں بھی مجھ کو ملا کر نھیں گیا

ویسی ھی بے طلب ھے ابھی میری زندگی
وہ خاروخاص میں آگ لگا کر نھیں گیا

شھزاد یہ گلا ھی رھا اس کی ذات سے
جاتے ھوئے وہ کوئی گلا کر کے نھیں گیا

Rate it:
Views: 850
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets