Add Poetry

دشت میں پیاسی بھٹک کر تشنگی مر جائے گی

Poet: امن چاند پوری By: Ghani, Peshawar

دشت میں پیاسی بھٹک کر تشنگی مر جائے گی
یہ ہوا تو زیست کی امید بھی مر جائے گی

روک سکتے ہو تو روکو مذہبی تکرار کو
خون یوں بہتا رہا تو یہ صدی مر جائے گی

پھر اسی کوچے میں جانے کے لئے مچلا ہے دل
پھر اسی کوچے میں جا کر بے خودی مر جائے گی

بولنا بے حد ضروری ہے مگر یہ سوچ لو
چیخ جب ہوگی عیاں تو خامشی مر جائے گی

نفرتوں کی تیرگی پھیلی ہوئی ہے ہر طرف
پیار کے دیپک جلیں تو تیرگی مر جائے گی

رنج و غم سے رابطہ میرا نہ ٹوٹے اے خدا
یوں ہوا تو میری پوری شاعری مر جائے گی

دوستوں سے بے رخی اچھی نہیں ہوتی امنؔ
دوریاں زندہ رہیں تو دوستی مر جائے گی

Rate it:
Views: 454
12 Aug, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets