Add Poetry

حیات کی سبھی ہو مرادیں پوری یہ بخت کی بات ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حیات کی سبھی ہو مرادیں پوری یہ بخت کی بات ہے
تقدس میں تاؤ نہ کوئی، ہر طرف تخت کی بات ہے

یوں از خود طبیعت کی اپنی ہی نٹ کھٹی رہی
مگر مزاج جو حقیر مت سمجھو یہ خصلت کی بات ہے

نہیں کہہ سکتے کہ حیات کے لمحے اور بھی ہونگے
ہم ملیں یا مل کر بچھڑیں یہ تو وقت کی بات ہے

پل بھر کی تسکین کو سبھی دیوانے بن گئے ہیں
کیا کریں ان دلوں کا؟ سب حسرت کی بات ہے

یہ ضروری نہیں کہ افلاس ہر جگہ بھٹکتا ہے مگر
کہیں کہیں مفلسی بھی ایک غفلت کی بات ہے

ہم جنم سے جہنم کی ہر سنگینی سے گذرے ہیں
مگر ہر ابتدا کہتی ہے اُس آخرت کی بات ہے

 

Rate it:
Views: 419
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets