Add Poetry

جستجو مقصد ہو تو کھوج تڑپ اٹھتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جستجو مقصد ہو تو کھوج تڑپ اٹھتی ہے
عشق کی بے ساختہ ہر اوج تڑپ اٹھتی ہے

میرے کئی ایسے خواب جو خواب بھی نہ رہے
مگر ان کی سوچ میں سوچ تڑپ اٹھتی ہے

جینے کی کلا میں تازہ تاسف بشاش ہیں
پھر پرانے زخموں کی فوج تڑپ اٹھتی ہے

اچھائیوں میں اب بھی تکرار رہا ہے بہت
کہ ہر جگہ کیوں بوجھ تڑپ اٹھتی ہے

سنجیدگی ذہن کو بڑا شاداب رکھتی ہے مگر
کبھی کبھی آوارگی کی شوخ تڑپ اٹھتی ہے

ٹھہر گئی بھی جنبش تو کنکر نہ مارو انہیں
ہنگاموں کی یوں تو ہر موج تڑپ اٹھتی ہے

 

Rate it:
Views: 321
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets