Add Poetry

جذب حسرتیں لبوں پہ کبھی تشنگی بھی آتی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جذب حسرتیں لبوں پہ کبھی تشنگی بھی آتی
اپنی جوش خواہشوں میں کوئی خفگی بھی آتی

کناروں کی تفریح سے کوئی تعمل سے گذر گیا
ملائم رنج زباں پہ کوئی تلخی بھی آتی

زخموں کے پیوند آج بھی گہرے ہیں مگر
خون میں بالخصوص کوئی سرخی بھی آتی

ہاں بھلادی انہوں نے ہر رمز کی تاریکیاں
کبھی یاد کرتے تو ہمیں ہچکی بھی آتی

کئی دنوں سے کچھ یوں مناسب نہیں لگتا
اِسی حال محرم میں کوئی عمدگی بھی آتی

خیالوں کی حد میں کتنی آوارگیاں پھیل گئی
کبھی قریب سے دیکھنے وہ زندگی بھی آتی

 

Rate it:
Views: 421
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets